طاہر خان داوڑ شہید جو ایس پی کے طور پر خیبر پختون خوا کی پولیس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ شمالی وزیرستان کے ایک گاوں کھڈی میں 1968 میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے سب انسپکٹر کے طور پر 1995 میں پختون خوا پولیس کو جوائن کیا۔ اپنے 23 سالہ کرئیر میں ایف ائی اے کا حصہ بھی رہے۔ انھیں چند دن قبل اسلام آباد سے اغوا کر کے افغانستان منتقل کیا گیا اور شہید کر دیا گیا تھا۔آج ان کا جسد خاکی پاکستان کے حوالے کیا گیا۔ ان کے قتل کا الزام جو لوگ پاکستان پر لگا رہے ہیں ان سے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو افغانی ہیں اور الزام لگا رہے ہیں۔ بھائی آپ مجھے بتائیں کہ طاہر خاں داوڑ کو قتل کروا کر حکومت یا فوج کو فائدہ ہوا یا نقصان اور پی ٹی ایم کو کیا فائدہ ہوا یا نقصان؟ جرم کی دنیا کا ایک اصول ہے کہ جس جرم کا فائدہ جس کی طرف جائے جرم کے قدم اسی طرف جاتے ہیں۔ اور جبکہ ابھی افغان حکومت نے کسی قسم کی خبر نہیں دی تھی تو پی ٹی ایم والوں کو ایک دن پہلے ہی کس نے بتایا تھا کہ انھیں شہید کر دیا گیا ہے۔جو لوگ چیک پوسٹ کی بات کر رہے ہیں تو بھائی اگر چیک پوسٹ پر اتنا بھروسہ ہے تو پی ٹی ایم انہیں ختم کیوں کروانا چاہتی تھی۔ جن لوگوں کا اعتراض آئی ایس آئی کی افادیت پر ہے تو سی آئی اے بھی 9 11 اور اس کے بعد کئی بار فعل ہوئی ان پر تو کسی نے انگلی نہیں اٹھائی ان کے ملک میں۔جن لوگوں کا اعتراض افغان بارڈر کی باڑ پر ہے تو بھائی وہ باڑ ابھی صرف چند سو کلو میٹر پر لگائی گئی ہے جبکہ افغان بارڈر دو ہزار کلو میٹر سے بھی زیادہ ہے۔ آپ اپنی فوج سے جتنی نفرت کر لیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ یہ وہ واحد ادارہ ہے جس پر ہر ایک کو امید ہوتی ہے۔ آپ کی فوج دنیا کی وہ واحد فوج ہے جو بارڈر پر بھی پہرہ دیتی ہے، چیک پوسٹ پر پولیس کا کام ہے لیکن آپ کی فوج کرتی ہے۔ روڈ بھی فوج بناتی ہے۔ پڑے ریسکیو آپریشن بھی فوج کرتی ہے۔ سکول بھی فوج بناتی ہے۔ ایسا کونسا کام ہے جو آپ کی فوج نہیں کرتی۔ آپ 18سال سے حالت جنگ میں سلطان ایوبی کا قول ہے اگر غدار ڈھونڈ نا چاہتے تو دیکھ لو مشکل وقت میں تمھاری فوج کا ناقد کون ہے۔ ادارہ ایک پالیسی بناتا ہے اس کا نتیجہ اچھا بھی آ سکتا ہے اور برا بھی۔ اچھا آ جائے تو واہ واہ برا آئے تو تنقید ۔ جرمنی دو جنگیں ہار گیا لیکن آپ کو وہاں کبھی فوج پر تنقید نہیں ملے گی۔ آپ فوج سے جتنی نفرت کر لیں آپ نیوٹرل رہ کر سوچیں آگر فوج نہ ہوتی تو آپ آج کس حال میں ہوتے۔ لیبیا دنیا کی مضبوط معیشت تھی لیکن کمزور فوج کے ساتھ آج حالات دیکھ لیں وہاں، عراق کو بھی دیکھ لیں اور شام کو بھی دیکھ لیں۔ اس کے مقابلے ایران اور پاکستان کو دیکھ لیں۔ ایران پر 10 سال سے سازشیں جاری ہیں پابندیاں ہیں لیکن ایک مضبوط فوج ہے تو ملک چل رہا ہے۔ اپنے وطن کو دیکھ لیں دنیا لگی ہے آپ کو کمزور کرنے میں لیکن ایک مضبوط فوج کی وجہ سے ملک چل رہا ہے۔ وہ ایک علیحدہ بحث ہے کہ اچھا یا برا لیکن چل رہا ہے۔ کبھی آپ نے قومیت سے باہر آ کر سوچا ہے آخر امریکی و مغربی میڈیا پاک فوج کے خلاف ہر خبر کو شہ سرخی کیوں بناتا ہے۔ ظلم تو سب سے زیادہ عراق ، افغانستان، کشمیر اور فلسطین میں ہو رہا ہے لیکن وہاں کے ظلم پو کیوں خاموشی ہے وہاں بھی قابض فوج کے خلاف جلسے ہوتے ہیں مغربی میڈیا کو صرف پاک فوج ہی کیوں یاد آتی ہے۔ آپ پنجابی ہیں سندھی ہیں پٹھان بلوچ یا کشمیری یا پھر گلگت بلتستانی لیکن آپ پاکستانی بھی ہیں۔ تھوڑا خیال کریں کہیں جذبات اور پروپیگنڈے کا شکار ہو کر آپ بھی ترک وزیروں اور عوام کی طرح کہیں پشتاتے نہ رہیں جنہوں نے سلطان عبدالحمید کی مخالفت کی تھی۔ جن لوگوں کو عوامی نیشنل پارٹی اور مولانا فضل الرحمان یا منظور پشین سے ہمدردی ہے وہ یاد رکھیں باچا خان نے پاکستان اور قائداعظم کے بجائے بھارت اور گاندھی کا ساتھ دیا تھا۔ مولانا کے بڑوں نے ایک بار کہا تھا شکر ہے ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شامل نہ تھے ۔جہاں تک افغان بھائی ہیں تو حقیقت یہ ہے آپ ہمارے پر اعتماد نہیں کرتے اور ہم آپ پر یہ ایک تلخ حقیقت ہے۔ اس میں آپ کی بھی غلطیاں ہیں اور ہماری بھی۔ اور ہمارے اس اعتماد کے فقدان کا دشمن خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ باقی مسلم دنیا ویسے ہی زوال کا شکار ہے۔ ترکی ایران اور پاکستان ہی تین ملک ہیں جن میں کچھ دن خم باقی ہے۔ آپ سب آزاد ہیں ہر طرح سے ورنہ کسی دوسرے ملک میں آپ فوج کو اتنا برا بھلا کہیں اور وہاں رہ کر دکھا دیں۔ یہ ملک چل رہا تھا۔ جو جو اس کے خلاف کچھ کر گئے اللہ نے ان کی نسلوں کو مٹا دیا مجیب الرحمن اور مفتی بھاشانی کی مثال سب کے سامنے ہے۔ آج کل ویسے بھی 5th جنریشن کا دور آپ سب بھی اس کا بھر پور حصہ بنیں اور ملک کی تبہائی میں باقیوں کی طرح حصہ ڈالیں۔ اللہ ہم سب کو ہدایت دے اور ملک پاک کے دشمنوں کو غرق کرے۔ اللہ طاہر خان کو جنت میں جگہ دے
Well today we are going to discuss few important and famous points of a city named "Mian Channu" If you are a resident of Mian Channu you must have heard of these points and we hope that these are among your top favourite. Molana Tariq Jameel One of the most renowned Islamic scholar of modern era is from Tulamba a small town near Mian Channu. So next time think before comparing your city with Mian Channu because you can have any thing but not Molana Tariq Jameel sb. Khushee Barfi Mian Channu is famous in whole Pakistan for it's "Barfi" a sweet which is favourite of many Pakistani people. If you are travelling by a bus and passing through Mian Channu, bus driver will stop at Khushee Barfi so you can purchase the top sweet. People of Mian Channu often gift these sweets to their guests and friends. Pakistan Fast Foods by Chamman Another very famous point for foodies of Mian
Comments
Post a Comment